Translate

Sunday, 31 August 2014

ام المؤمنین حضرت زینب رضی اللہ عنہا...!

نام و نسب: زینب نام تھا. ام المساکین کنیت تھی.والد کا نام خزیمہ بن عبد اللہ تھا.

نکاح: عبداللہ بن حجش رضی اللہ عنہ سے نکاح ہوا.

نکاح ثانی : عبداللہ بن حجش رضی اللہ عنہ نے جنگ احد میں شہادت پائی. اور حضرت زینب رضی اللہ عنہااسی سال آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح میں آئیں.

اخلاق: حضرت زینب رضی اللہ عنہا فقراء اور مساکین کو نہایت فیاضی کے ساتھ کھانا کھلایا کرتی تھیں اسی لیے ام المساکین کی کنیت کے ساتھ مشہور ہو گئیں.

ایک مرتبہ ازواج مطہرات آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھیں, انہوں نے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! ہم میں سب سے پہلے کون مرے گا؟ فرمایا کہ جس کا ہاتھ سب سے بڑا ہے.
انہوں نے ظاہری معنی سمجھے, ہاتھ ناپے گئے تو سب سے بڑا ہاتھ حضرت سودہ رضی اللہ عنہا کا تھا.لیکن جب سب سے پہلے حضرت زینب رضی اللہ عنہا کا انتقال ہوا تو معلوم ہوا کہ ہاتھ کی بڑائی سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مقصود سخاوت اور فیاضی تھی.
(طبقات, رقم: ٤١١٩)

وفات : آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نکاح کے بعد صرف دو تین مہینے زندہ رہیں. آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات مبارکہ میں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بعد صرف یہی ایک بی بی تھیں جنہوں نے وفات پائی.
(اصابہ, رقم: ١١٢٣٦)

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود نماز جنازہ پڑھائی اور جنت البقیع میں دفن ہوئیں. وفات کے وقت انکی عمر ٣٠ سال تھی.

(بحوالہ - سیر صحابیات مع اسوہ صحابیات)

No comments:

Post a Comment